حادثوں نے ہی مجھ کو پالا ہے
حادثوں نے ہی مجھ کو پالا ہے
روپ رنگ اس لیے نرالا ہے
اس کی چپ نے بتا دیا تھا صاف
داغ دامن پہ لگنے والا ہے
کچھ تو اپنی زباں دراز کرو
کیوں پڑا لب پہ تیرے تالا ہے
آنکھ کے گرد جو یہ حلقے ہیں
ہجر کے رتجگوں کا ہالا ہے
در و دیوار زیست کے ہیں ہلے
ایسا اپنوں نے رخنہ ڈالا ہے
ورنہ شائمؔ کبھی کے مر جاتے
غم دوراں نے ہی سنبھالا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.