ہائے اک شخص جسے ہم نے بھلایا بھی نہیں
ہائے اک شخص جسے ہم نے بھلایا بھی نہیں
یاد آنے کی طرح یاد وہ آیا بھی نہیں
جانے کس موڑ پہ لے آئی ہمیں تیری طلب
سر پہ سورج بھی نہیں راہ میں سایا بھی نہیں
وجہ رسوائی احساس ہوا ہے کیا کیا
ہائے وہ لفظ جو لب تک مرے آیا بھی نہیں
اے محبت یہ ستم کیا کہ جدا ہوں خود سے
کوئی ایسا مرے نزدیک تو آیا بھی نہیں
یا ہمیں زلف کے سائے ہی میں نیند آتی تھی
یا میسر کسی دیوار کا سایا بھی نہیں
بارہا دل تری قربت سے دھڑک اٹھا ہے
گو ابھی وقت محبت میں وہ آیا بھی نہیں
آپ اس شخص کو کیا کہیے کہ جس نے امیدؔ
غم دیا غم کو دل آزار بنایا بھی نہیں
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 01.03.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.