Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں

جون ایلیا

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    ہائے جانانہ کی مہماں داریاں

    اور مجھ دل کی بدن آزاریاں

    ڈھا گئیں دل کو تری دہلیز پر

    تیری قتالہ سرینی بھاریاں

    اف شکن ہائے شکم جانم تری

    کیا کٹاریں ہیں کٹاریں کاریاں

    ہائے تیری چھاتیوں کا تن تناؤ

    پھر تیری مجبوریاں ناچاریاں

    تشنہ لب ہے کب سے دل سا شیر خوار

    تیرے دودھوں سے ہیں چشمے جاریاں

    دکھ غرور حشر کے جانا ہے کون

    کس نے سمجھی حشر کی دشواریاں

    اپنے درباں کو سنبھالے رکھئے

    ہیں ہوس کی اپنی عزت داریاں

    ہیں سدھاری کون سے شہروں طرف

    لڑکیاں وہ دل گلی کی ساریاں

    خواب جو تعبیر کے بس کے نہ تھے

    دوستوں نے ان پہ جانیں واریاں

    خلوت مضراب ساز و ناز میں

    چاہیے ہم کو تیری سسکاریاں

    لفظ و معانی کا بہم کیوں ہے سخن

    کس زمانے میں تھیں ان میں یاریاں

    شوق کا اک داؤ بے شوقی بھی ہے

    ہم ہیں اس کے حسن کے انکاریاں

    مجھ سے بد طوری نہ کر او شہر یار

    میرے جوتوں کے ہے تلوے خاریاں

    کھا گئیں اس ظالم و مظلوم کو

    میری مظلومی نما عیاریاں

    یہ حرامی ہیں غریبوں کے رقیب

    ہیں ملازم سب کے سب سرکاریاں

    وہ جو ہیں جیتے انہوں نے بے طرح

    جیتنے پر ہمتیں ہیں ہاریاں

    تم سے جو کچھ بھی نہ کہہ پائیں میاں

    آخرش کرتی وہ کیا بے چاریاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے