ہائے کیا انقلاب عالم ہے
دلچسپ معلومات
(18جولائی 1956ء ) (تعمیر اردو)
ہائے کیا انقلاب عالم ہے
وہ جو شعلہ تھا آج شبنم ہے
اور کیوں کوئی اس پہ اشک بہائے
زندگی زندگی کا ماتم ہے
ہم پہ جو بیتنی تھی بیت گئی
ہو اگر کوئی ابن مریم ہے
ان کی نظروں میں کیا خوشی کا وقار
جن کو احساس عظمت غم ہے
گردش روزگار سے پوچھو
کون مونس ہے کون ہمدم ہے
کسی کروٹ سکوں نہیں اس کو
زندگی اضطراب پئےہم ہے
پھر یہ اندیشۂ جراحت کیوں
زخم دل بے نیاز مرہم ہے
نہیں کچھ کم حسیں خیال ترا
تو نہیں ہے تو مجھ کو کیا غم ہے
دل کی عظمت کو بھول کر ناداں
تو طلب گار ساغر جم ہے
دینے والے نے غم دیا طالبؔ
یہ عنایت کسی کی کیا کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.