Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہائے کیا منظر تھے جو آنکھوں سے اوجھل ہو گئے

عدنان منور

ہائے کیا منظر تھے جو آنکھوں سے اوجھل ہو گئے

عدنان منور

MORE BYعدنان منور

    ہائے کیا منظر تھے جو آنکھوں سے اوجھل ہو گئے

    ہنستے بستے شہر بھی ویران جنگل ہو گئے

    پاگلوں کو لوگ تو رکھتے ہیں زنجیروں میں قید

    ہم تری زنجیر سے نکلے تو پاگل ہو گئے

    دیکھ تو نے درد کے رنگوں سے ہم کو بھر دیا

    دیکھ ہم تصویر غم بن کر مکمل ہو گئے

    اس تگ و دو میں کہ ساری عمر ہو تیرے لیے

    دوست ہم اپنے لیے گزرا ہوا پل ہو گئے

    میں کھلے میدان میں یک لخت آ کر رک گیا

    سامنے تھے ہی نہیں جو در مقفل ہو گئے

    شہر سارا اس کی آنکھوں میں کہیں گم ہو گیا

    اس کو جتنے دیکھنے والے تھے پاگل ہو گئے

    ہم بہانے ڈھونڈتے تھے زندگی کے واسطے

    تیرے آنے سے ہمارے مسئلے حل ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے