ہائے رے عہد گزشتہ کی کرم فرمائیاں
ہائے رے عہد گزشتہ کی کرم فرمائیاں
انجمن در انجمن تنہائیاں تنہائیاں
عشق کو حاصل ہیں ان کی بھی کرم فرمائیاں
عمر بھر کرتے رہے ہیں جو ستم آرائیاں
مل کے دونوں نے مجھے رسوائے دنیا کر دیا
کچھ میری نادانیاں تھیں کچھ تری دانائیاں
لفظ و معنی میں الجھ کر رہ گئے احباب سب
کاش کوئی دیکھ سکتا قلب کی گہرائیاں
اب خلوص دل کی باتیں خواب ہو کر رہ گئیں
جس طرف دیکھو فقط پرچھائیاں پرچھائیاں
کوئی ہنستا تو نہیں آنسو بہانے پر مرے
باعث تسکین خاطر ہیں مجھے تنہائیاں
دیکھیے یہ بھی کہ دل کا خون ہوتا تو نہیں
وجہ رونق ہی سہی یہ انجمن آرائیاں
میری نظروں نے انہیں کچھ گدگدایا اس طرح
کروٹیں لینے لگیں سوئی ہوئی انگڑائیاں
اہل دنیا سے شکایت کیا گلہ کیا رنج کیا
مجھ کو لے ڈوبیں مرے احساس کی گہرائیاں
درد دل جب تک نہ شامل ہو تو قادرؔ شعر کیا
زندگی بھر کرتے رہیے قافیہ پیمائیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.