ہائے اردو یہ سیاست تری جاگیر کے ساتھ
ہائے اردو یہ سیاست تری جاگیر کے ساتھ
کوئی غالبؔ کا طرفدار کوئی میرؔ کے ساتھ
زندگی ایک سفر خوف کی زنجیر کے ساتھ
موت اک خواب گراں حشر کی تعبیر کے ساتھ
ہر ادا حسن کی محفوظ ہے تاثیر کے ساتھ
بولتی چلتی تھرکتی ہوئی تصویر کے ساتھ
ضبط کی حد سے گزر کر بھی دعا کرتا ہوں
شکوہ بر لب ہوں مگر جذبۂ تعمیر کے ساتھ
جانی پہچانی ہوئی شکل بھی مبہم سی لگے
زندگی کا یہ فسوں اپنی ہی تصویر کے ساتھ
اب تو ٹھوکر بھی لگے تو نہیں اٹھتی جھنکار
پہلے آواز تھی ہر جنبش زنجیر کے ساتھ
دیدۂ صید سے آگاہ نہ دل سے واقف
اجنبی کون ہے ترکش میں ترے تیر کے ساتھ
اپنی قسمت کے جو مالک ہیں یہ ان سے پوچھو
ربط تدبیر کو ہوتا ہے جو تقدیر کے ساتھ
فیض موسم ہی سہی سحر تغیر ہی سہی
برق گرتی ہے مگر آہ کی تاثیر کے ساتھ
اپنی تصویر سے اک عشق سا ہوتا ہے متینؔ
یہ جنوں اور فزوں ہوتا تشہیر کے ساتھ
- کتاب : Fikr-e-mateen (Pg. 83)
- Author : Dr. Mateen Niyazi
- مطبع : Dr. Mateen Niyazi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.