ہائے یہ کیسا ستم اے ستم ایجاد کیا
ہائے یہ کیسا ستم اے ستم ایجاد کیا
دل تو گھر تھا ترا پھر کیوں اسے برباد کیا
کر لیا جذب ستاروں نے مرے اشکوں کو
میں نے جب رو کے شب ہجر انہیں یاد کیا
دیکھ وہ ہو گئے اب اور بھی برہم اے دل
تو نے کمبخت یہ کیوں وا لب فریاد کیا
تیرے انکار نے واللہ قیامت ڈھائی
قصر امید و تمنا مرا برباد کیا
ہچکیاں آنے لگیں نزع میں کیوں مجھ کو حبیبؔ
آخری وقت پہ یہ کس نے مجھے یاد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.