حاکم شہر کے انداز ہیں ہندہ جیسے
حاکم شہر کے انداز ہیں ہندہ جیسے
ہم تو ہاتھوں میں تھما دیں گے کلیجہ جیسے
سخت مشکل تھا مجھے چھوڑ کے آنا تجھ کو
سکڑی گلیوں سے نکلتا ہے جنازہ جیسے
یوں دلایا ہے اسے اپنی محبت کا یقین
منکر دیں کو پڑھایا گیا کلمہ جیسے
اس کا جھنجھلانا تو بنتا تھا کہ میں نے اس کو
ایسے دیکھا کبھی دیکھا ہی نہیں تھا جیسے
زندگی ساتھ ترے اتنی حسیں لگتی ہے
دھوپ میں بیٹھا ہوا دودھ منہ بچہ جیسے
زندگی گھوم رہی ہے تری یادیں لے کر
موت کے گھر میں ٹہلتی ہوئی بیوہ جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.