Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حال دنیا میں ہوا رحم کے قابل اپنا

شیدا الہ آبادی

حال دنیا میں ہوا رحم کے قابل اپنا

شیدا الہ آبادی

MORE BYشیدا الہ آبادی

    حال دنیا میں ہوا رحم کے قابل اپنا

    نہ خسم اپنا ہے باجی نہ موا دل اپنا

    کیسے کہتے ہو نہیں کوئی مقابل اپنا

    اے جی سینے میں ٹٹولو تو ذرا دل اپنا

    حوصلہ کیا کروں دکھلاؤں میں کیا دل اپنا

    مردوا بھی تو ہو گوئیاں کسی قابل اپنا

    وقت کی اپنے میں لیلیٰ ہوں وہ مجنوں گوئیاں

    اور کیا چاہئے چھپ جائے گا ناول اپنا

    اس سے زیادہ تو میں حبہ نہیں دینے کی انہیں

    گھر میں بیٹھی وہ نکالا کریں فاضل اپنا

    صبر بندی کا سمیٹا کئے مرتے مرتے

    قبر میں ان کی فرشتہ نہ ہو نازل اپنا

    چار کے کاندھے پہ بولی یہ بہشتی بی بی

    پاؤں بھی گھر سے جو نکلا تو بہ مشکل اپنا

    ایک سے لاکھ تک انکار نہیں کرنے کی

    لا کے دکھلائیں تو مجھ کو وہ ذرا بل اپنا

    کہیں آنکھوں سے نہ اوجھل کوئی تنکا ہو جائے

    رکھیں اسباب نگاہوں میں وہ تل تل اپنا

    ساسیں دنیا میں کہیں سچی ہوئی ہیں بیٹا

    ہم بھی جھوٹے سہی دعویٰ بھی ہے باطل اپنا

    رات چرائی تھی پھر اگلی محبت ان کی

    مجھ کو پڑھ پڑھ کے سنایا کئے ناول اپنا

    جونک پتھر میں نہیں لگتی ہے یہ سچ ہے مگر

    کیسے کر لے کوئی تیرا سا موئے دل اپنا

    ایک سے ایک زمانے میں پڑے ہیں شیداؔ

    کیسے کہتے ہو نہیں کوئی مقابل اپنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے