Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حال انجام سے پیری میں خبردار ہوئے

منشی ٹھاکر پرساد طالب

حال انجام سے پیری میں خبردار ہوئے

منشی ٹھاکر پرساد طالب

MORE BYمنشی ٹھاکر پرساد طالب

    حال انجام سے پیری میں خبردار ہوئے

    حیف صد حیف کہ اب خواب سے بیدار ہوئے

    کس طرح خانہ نشینی سے نہ گھبرا جائیں

    آدمی ہم نہ ہوئے نقطۂ پرکار ہوئے

    خانۂ چشم میں رکھا نہ بصارت نے قدم

    بند جس دن سے ترے روزن دیوار ہوئے

    ہے مرے پیش نظر اب بھی تمہارا بچپن

    مجھ سے بتلاؤ کہ تم کب سے طرحدار ہوئے

    نفع کیا پہونچے کسی کو جو تونگر ہو بخیل

    کیا عنادل کو ملا پھول جو زردار ہوئے

    پست ہمت ہوئی موسیٰ کی حقیقت سن کر

    بھول کر ہم نہ کبھی طالب دیدار ہوئے

    موقع دید جب آیا تو نگہ خیرہ ہوئی

    مردم دیدہ عجب وقت میں بیمار ہوئے

    شیشہ سے بن کے پری بنت عنب جب نکلی

    دیکھ کر جامے سے باہر وہیں مے خوار ہوئے

    وصل میں تلخیٔ فرقت کی تلافی یہ ہوئی

    لب شیرین صنم مجھ سے شکر بار ہوئے

    منتشر فکر معیشت سے ہوئے ہوش و حواس

    طائر عقل رسا پر ترے بے کار ہوئے

    حشر میں عیش کے ساماں ہوئے دشمن طالبؔ

    یار غار اپنے جو دنیا میں تھے اغیار ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے