حال دل ہم نے سنایا تو برا مان گئے
حال دل ہم نے سنایا تو برا مان گئے
اشک آنکھوں میں جو آیا تو برا مان گئے
وعدہ کرکے جو نہ آئے تو کوئی بات نہیں
بے وفا کہہ کے بلایا تو برا مان گئے
جس کے ہر لفظ میں ہر بند میں نام ان کا تھا
ہم نے وہ گیت سنایا تو برا مان گئے
وہ جو غیروں سے ہم آغوش ہوا کرتے ہیں
ان کو پہلو میں بٹھایا تو برا مان گئے
آپ نے جشن چراغوں کا منایا لیکن
اک دیا ہم نے جلایا تو برا مان گئے
جام پہ جام اٹھاتے رہے پینے والے
ہم نے جو ہاتھ بڑھایا تو برا مان گئے
ناز پہ ناز اٹھایا تو بڑے اچھے تھے
نیند سے ان کو جگایا تو برا مان گئے
عیب ہر شخص میں جو ڈھونڈ رہے تھے انجمؔ
آئنہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.