حال دل کہنے کی سعئ رائیگاں میں رہ گئے
حال دل کہنے کی سعئ رائیگاں میں رہ گئے
الجھے کچھ الفاظ میں ہم کچھ بیاں میں رہ گئے
خوف غصے کے سوا کھانے کو کیا ہم کو ملا
رہنے کو میہماں ترے دل کش جہاں میں رہ گئے
شہنامے اور سکندر نامہ تک دنیا گئی
مبتدی تھے ہم گلستاں بوستاں میں رہ گئے
زندگی کی ابتدا عشق بتاں سے ہم نے کی
بڑھ سکے آگے نہ کچھ عشق بتاں میں رہ گئے
یہ نہ سوچا رنج دینے میں ہیں دونوں ایک سے
امتیاز دوستان و دشمناں میں رہ گئے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 237)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.