حال دل سن کے سناؤ تو مزہ آ جائے
حال دل سن کے سناؤ تو مزہ آ جائے
جشن اک رات مناؤ تو مزہ آ جائے
تم جہاں چاہو وہاں مجھ کو بٹھاتے ہو مگر
دل میں آنکھوں میں بٹھاؤ تو مزہ آ جائے
ہو کے بے باک زمانے سے بھری محفل میں
آنکھ سے آنکھ ملاؤ تو مزہ آ جائے
یاد ہی یاد میں سو جاؤں اچانک میں تو
تم اگر آ کے جگاؤ تو مزہ آ جائے
میں تمہیں دیکھ کے چکرا کے اگر گر جاؤں
دست نازک سے اٹھاؤ تو مزہ آ جائے
شوق سے روز پلاتے ہو مجھے تم لیکن
آج خود پی کے پلاؤ تو مزہ آ جائے
تشنگی بڑھنے لگی وقفۂ مے نوشی سے
دور پہ دور چلاؤ تو مزہ آ جاؤ
اپنے الطاف سے خاکیؔ کو دو عالم میں اگر
قابل قدر بناؤ تو مزہ آ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.