حال دل تھا جو پہلے وہ اب تو نہیں
حال دل تھا جو پہلے وہ اب تو نہیں
آنکھ میری ہے نم بے سبب تو نہیں
تو مجھے موت کی دھمکیاں تو نہ دے
تو بھی انسان ہے کوئی رب تو نہیں
یہ جو حالات فی الوقت پیدا ہوئے
میرے مالک یہ تیرا غضب تو نہیں
نیک بندوں کے بدلے اماں بخش دے
کچھ برے لوگ ہیں ان میں سب تو نہیں
یوں تو ہونے کو ہوتی ہے ہر روز شب
لیلۃ القدر سی کوئی شب تو نہیں
غیر کے سامنے کچھ نہ بولے گا یہ
دل پریشان ہے بے ادب تو نہیں
سوکھی شاخوں پہ نصرتؔ کھلیں گل ابھی
یہ بھی اس کے لئے کچھ عجب تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.