حال دل تم سے مری جاں نہ کہا کون سے دن
حال دل تم سے مری جاں نہ کہا کون سے دن
میرے کہنے کو بھلا تم نے سنا کون سے دن
لذتیں وصل کی کچھ میں نے بیاں کیں تو کہا
آپ کے واسطے دن ایسا ہوا کون سے دن
جب کہا میں نے وہ کیا دن تھے جو ملتے تھے تم
ہو کے انجان عجب ڈھب سے کہا کون سے دن
وصل کی شب ہے ملو آج تو دل کھول کے خوب
اے مری جان یہ جائے گی حیا کون سے دن
رشک آمیز جو کچھ میں نے کہا تو بولے
غیر کے ساتھ مجھے دیکھ لیا کون سے دن
ہر گھڑی دل میں رہا خوف بگڑ جانے کا
تیرے ملنے میں مزا ہم کو ملا کون سے دن
کون سا دن ہے جو بے چین نہیں ہو کے نظامؔ
بے قراری سے نہ اس در پہ گیا کون سے دن
- کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.