حال کچھ اب کے جدا ہے ترے دیوانوں کا
حال کچھ اب کے جدا ہے ترے دیوانوں کا
شہر میں ڈھیر نہ لگ جائے گریبانوں کا
یہ مرا ضبط ہے یا تیری ادا کی تہذیب
رنگ آنکھوں میں جھلکتا نہیں ارمانوں کا
میکدے کے یہی آداب ہیں رندو سن لو
غم نہیں کرتے ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کا
سانس لینے کو کوئی اور ٹھکانا ڈھونڈو
شہر جنگل سا ہوا جاتا ہے انسانوں کا
اب حقیقت کی تہوں تک کوئی کیسے پہونچے
ایک طوفان بپا ہے یہاں افسانوں کا
- کتاب : Khushk Tahni Zard Pattay (Pg. 61)
- Author : Yousuf Taqi
- مطبع : Yousuf Taqi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.