حال کیا کر دیا دوانے کا
حال کیا کر دیا دوانے کا
شکریہ مجھ کو آزمانے کا
یہ بہانا دیا جگانے کا
اس نے وعدہ کیا ہے آنے کا
میرے حالات کیا ذرا بگڑے
رخ بدلنے لگا زمانے کا
میں حسینوں کے دل میں رہتا ہوں
یہ پتہ ہے مرے ٹھکانے کا
ہم سے ملنا نہیں تو گھر جاؤ
فائدہ کیا ہے دل جلانے کا
چین کی نیند سوئے گا فیصلؔ
کاش تکیہ ہو تیرے شانے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.