حال پوچھا کسی نے جب ہم سے
حال پوچھا کسی نے جب ہم سے
آنکھ بھر آئی شدت غم سے
دل تو دل روح بھی تڑپتی ہے
چوٹ کھاتے ہیں جب بھی ہمدم سے
ہم نے پھولوں سے زخم کھائے ہیں
ہم کو شعلے ملے ہیں شبنم سے
گزری اپنی بہار کانٹوں میں
غم ہی پائے ہر ایک موسم سے
تھا ازل سے رہے گا تا بہ ابد
ساتھ مٹی کا نسل آدم سے
زخم خاروں سے سی لئے دل کے
کام نکلا نہ جب بھی مرہم سے
یہ سلگتی حیات اپنی پیامؔ
کم نہیں درد کے جہنم سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.