حالانکہ کم نہیں جو مرے آس پاس ہیں
حالانکہ کم نہیں جو مرے آس پاس ہیں
کن سے نبھائی جائے کہ ہم کن کو راس ہیں
تم کیا گئے کہ ہائے زمانے گزر گئے
گھر کے یہ بام و در ہیں کہ اب تک اداس ہیں
ہم خوب جانتے ہیں بناوٹ مزاج کی
احباب سوچتے ہیں کہ ہم بد حواس ہیں
ہم بھانپتے ہیں نقطۂ باطل میں مدعا
تیرے خطوط میں تو کئی اقتباس ہیں
وہ ڈھونڈتے پھریں گے شکایت خطوط میں
قاصد خموش رہنا وہ معنی شناس ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.