حالانکہ نظر آتے ہیں سب ہم سے زیادہ
حالانکہ نظر آتے ہیں سب ہم سے زیادہ
کس کو ہے مگر جینے کا ڈھب ہم سے زیادہ
ہم صبح کے خورشید سے رکھتے ہیں تعلق
ہوگا کسے اندازۂ شب ہم سے زیادہ
مانگے کے اجالوں پہ اچھلتا نہیں کوئی
ہے چاند پہ سورج کا ادب ہم سے زیادہ
کاغذ پہ سخن کوئی جو زندہ ہو تو جانیں
ہاں شعر تو کہہ لیتے ہیں سب ہم سے زیادہ
آئینہ دکھانے میں بھی پیچھے نہیں رہتے
پوچھو ہو اگر نام و نسب ہم سے زیادہ
انکار نہیں شہر کے فنکاروں کا لیکن
سیکھا ہی نہیں حرف ادب ہم سے زیادہ
ہم گاؤں سے قصبے میں رئیسؔ آئے ہیں لیکن
کھلتے نہیں فنکاروں کے لب ہم سے زیادہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.