حالات اپنے زار نہ باغات خوش نما
تجھ سے بچھڑ کے ہو گئے معزول خوش ادا
وقت زوال آیا تو پر خار بن گیا
وہ لہجۂ شگفتہ وہ انداز دل ربا
پھیلی ہے چار سو یہاں غم ناک سیاہی
اے رہبران شوق رہ تیرگی مٹا
بزم خیال یوں تو بہت تابناک تھی
لیکن درون دل کا اندھیرا نہ مٹ سکا
کھلتا نہیں ہے شاخ دعا پر کوئی ثمر
اے بخت کے امیں تو کوئی معجزہ دکھا
اب پار کیسے آئیں بتا رہنمائے وقت
کشتی ہے آب غرق تو سوتا ہے ناخدا
تا عمر جس کے ساتھ حراؔ گامزن رہے
وہ شخص کہہ رہا ہے ہمیں آج بے نوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.