Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حالات کے کہنہ در و دیوار سے نکلیں

شایان قریشی

حالات کے کہنہ در و دیوار سے نکلیں

شایان قریشی

MORE BYشایان قریشی

    حالات کے کہنہ در و دیوار سے نکلیں

    دنیا کو بدلنا ہے تو گھر بار سے نکلیں

    ناکام صداؤں کے ہیں آسیب یہاں پر

    اس دشت تمنا سے تو رفتار سے نکلیں

    جن میں ہو محبت کا اخوت کا اشارہ

    پیغام کچھ ایسے بھی تو اخبار سے نکلیں

    دنیا بھی تو بن سکتی ہے جنت کا نمونہ

    ہم اپنی انا اپنے ہی پندار سے نکلیں

    جو حق و صداقت کا سبق بھول گئے ہیں

    وہ کیسے بھلا وقت کے آزار سے نکلیں

    ہم نے بھی بہاروں کو لہو اپنا دیا ہے

    اب ہم سے ہی کہتے ہو کہ گلزار سے نکلیں

    اس درجہ تغافل ہے تو ہم نے بھی یہ سوچا

    امید کرم حسرت دیدار سے نکلیں

    ہر ایک قدم پر ہے یہاں جان کا خطرہ

    اب سوچ سمجھ کر ذرا بازار سے نکلیں

    آگے ہی نکلنا ہے جو شایانؔ سے ان کو

    اخلاق سے اعمال سے کردار سے نکلیں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے