حالات کی بھیگی رات بھی ہے جذبات کا تیز الاؤ بھی
حالات کی بھیگی رات بھی ہے جذبات کا تیز الاؤ بھی
میں کون سی آگ میں جل جاؤں اے نکتہ ورو سمجھاؤ بھی
ہر چند نظر نے جھیلے ہیں ہر بار سنہرے گھاؤ بھی
ہم آج بھی دھوکہ کھا لیں گے تم بھیس بدل کر آؤ بھی
گرداب کے خونیں حلقوں سے جب کھیل چکی ہے ناؤ بھی
پتوار بدلنا کیا معنی؟ ملاحوں کو سمجھاؤ بھی
بے کیف جھکولے کانٹوں کو شاداب تو کیا کر پائیں گے
جو پھول پڑے ہیں راہوں میں ان پھولوں کو مہکاؤ بھی
ہم سے تو جفاؤں کے شکوے تم ہنس کر چھین بھی سکتے ہو
ہم دل کو پشیماں کر لیں گے تم پیار سے آنکھ جھکاؤ بھی
گل رنگ چراغوں کی لو سے تاریک اجالے پھوٹ بہے
ہر طاق میں گھور اندھیرا ہے اس رنگ محل کو ڈھاؤ بھی
- کتاب : kalam-e-qateel shifai (Pg. 87)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.