Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حالت یہ کہاں سوالیہ ہے

اسامہ امیر

حالت یہ کہاں سوالیہ ہے

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    حالت یہ کہاں سوالیہ ہے

    یہ میں ہوں یہ زندگی سزا ہے

    اب اس میں بھی کیا مشیت خاص

    کیوں کہیے خدا کا فیصلہ ہے

    جس باغ سے میں کھلا ہوا ہوں

    وہ باغ تمام ہو گیا ہے

    کم پڑ گئی زندگی ہماری

    یہ ہجر تو ہجر سے سوا ہے

    یہ دل ہے بے غایتی سے پیہم

    اب شکوۂ زندگی بھی کیا ہے

    شاید یہ موسم جنوں ہے

    آنکھوں میں بہار کی فضا ہے

    بہتر تو یہ ہے گھر میں رہیے

    بازار ہے اور راستہ ہے

    گم گشتہ بہت ہیں دن ہمارے

    پہچان ہی ایک مسئلہ ہے

    وہ جھانک رہا ہے پیرہن سے

    یہ رمز ہمیں وصالیہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے