حالت یہ کہاں سوالیہ ہے
حالت یہ کہاں سوالیہ ہے
یہ میں ہوں یہ زندگی سزا ہے
اب اس میں بھی کیا مشیت خاص
کیوں کہیے خدا کا فیصلہ ہے
جس باغ سے میں کھلا ہوا ہوں
وہ باغ تمام ہو گیا ہے
کم پڑ گئی زندگی ہماری
یہ ہجر تو ہجر سے سوا ہے
یہ دل ہے بے غایتی سے پیہم
اب شکوۂ زندگی بھی کیا ہے
شاید یہ موسم جنوں ہے
آنکھوں میں بہار کی فضا ہے
بہتر تو یہ ہے گھر میں رہیے
بازار ہے اور راستہ ہے
گم گشتہ بہت ہیں دن ہمارے
پہچان ہی ایک مسئلہ ہے
وہ جھانک رہا ہے پیرہن سے
یہ رمز ہمیں وصالیہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.