Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاں بکھرنے دے تسلی سے دل بسمل مجھے

سرفراز بزمی

ہاں بکھرنے دے تسلی سے دل بسمل مجھے

سرفراز بزمی

MORE BYسرفراز بزمی

    ہاں بکھرنے دے تسلی سے دل بسمل مجھے

    اے دھڑکتے دل ٹھہر جا مل گئی منزل مجھے

    ابر نیساں چادر شفاف بر محمل مجھے

    چاند کیا ہے بس کسی رخسار کا اک تل مجھے

    زلزلے ہر سانس میں ہر ہر نفس کرب حیات

    چین سے جینے نہ دے گا اضطراب دل مجھے

    اب یہ میرے ذہن کا بدلاؤ ہے یا بے بسی

    جانے کیوں وہ سنگ دل لگتا ہے دریا دل مجھے

    سبز گہرے رنگ کی چادر لپیٹے کوہسار

    خضر ساماں آ کبھی ان وادیوں میں مل مجھے

    آزماتا ہے مگر یہ خوش نصیبی کم نہیں

    اس نے سمجھا ہے جو اپنے پیار کے قابل مجھے

    وقت آنے دے پسینہ آئے گا ہر موج کو

    کیوں سمجھتا ہے کوئی کٹتا ہوا ساحل مجھے

    سر ہتھیلی پر لئے جب میں سر مقتل گیا

    دیکھتا تھا دم بخود خنجر بکف قاتل مجھے

    فتنہ سامانی کے دن ساغر بلب شیشہ بدست

    موت کا ساماں نہ ہو جائے تری محفل مجھے

    آج بھی شاہد ہے بزمیؔ وادیٔ جبرالٹر

    کشتیاں اپنی جلائیں تب ملا ساحل مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے