ہاں ہاں غلط ہے یہ فقط جو جلوہ گر آنکھوں میں ہے
ہاں ہاں غلط ہے یہ فقط جو جلوہ گر آنکھوں میں ہے
اس دل میں تیری راہ ہے تیرا گزر آنکھوں میں ہے
جلوے کی تیری آرزو حسرت ترے دیدار کی
اب رات دن ہر اک گھڑی آٹھوں پہر آنکھوں میں ہے
اس طرح چھپ کر کیوں ملیں اس طرح چھپ کر کیوں رہیں
اب وہ ہمارے سامنے آئیں اگر آنکھوں میں ہے
روز ازل صورت تری دیکھے ہوئے مدت ہوئی
اب تک وہی جلوہ ترا شام و سحر آنکھوں میں ہے
مدت سے میں یوں ہی بھٹکتا پھر رہا ہوں در بدر
کس کی تلاش آنکھوں کو ہے کیسا سفر آنکھوں میں ہے
مجھ کو ضرورت ہی نہیں پڑتی کسی تصویر کی
جب تک مرا محبوب میرا ہم سفر آنکھوں میں ہے
راہ محبت میں کوئی رہبر نہیں اپنا میاں
بس دیکھنا یہ ہے مجھے کتنا ہنر آنکھوں میں ہے
سن منفردؔ کیوں زار پھرتا ہے تو ناحق کو بہ کو
جس کی ہے تجھ کو جستجو وہ بے خبر آنکھوں میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.