ہاں کہیں جگنو چمکتا تھا چلو واپس چلو
ہاں کہیں جگنو چمکتا تھا چلو واپس چلو
ان سرنگوں میں اندھیرا ہے تو ہو واپس چلو
ہم کو ہر اندھے کی فہم منزلت کا ہے شعور
کہہ رہا ہے قافلے والوں سے جو واپس چلو
اس طرف کے قہقہوں کا راز کچھ کھلتا نہیں
اس لئے اپنے ہی ماتم زار کو واپس چلو
واپسی کے راستے مسدود ہو جانے سے قبل
کس لئے تم ہو اسیر گو مگو واپس چلو
کب تک ان آوارہ موجوں کا تماشا دیکھنا
گن چکے ہو ساعتوں کے تار تو واپس چلو
کھیل کا اسٹیج خالی ہے تو کس کا انتظار
جانے کب کا ہو چکا ہے ختم شو واپس چلو
پیشتر اس کے کہ اپنی داستانیں بھول جاؤ
شہر افسوں میں بھٹکتے راویو واپس چلو
آؤ اب چل کر ذرا گھر میں جلاتے ہیں چراغ
چادر ظلمت اترنے کو ہے سو واپس چلو
- کتاب : Urdu Quarterly BADBAAN (Pg. 123)
- Author : Nasir Bagdadi
- مطبع : E-2, 8/14, Mayar Square, Block No.14 Gulshane-e-Iqbal (Oct. - Dec. 2002,Issue No 8 )
- اشاعت : Oct. - Dec. 2002,Issue No 8
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.