ہاں ساقیٔ مستانہ بھر دے مرا پیمانہ
ہاں ساقیٔ مستانہ بھر دے مرا پیمانہ
گھنگھور گھٹا ہے یا اڑتا ہوا مے خانہ
ہوتی ہیں شب غم میں یوں دل سے مری باتیں
جس طرح سے سمجھائے دیوانے کو دیوانہ
کیا تم نے کہا دل سے کیا دل نے کہا ہم سے
بیٹھو تو سنائیں ہم اک روز یہ افسانہ
غصہ میں جو دی گالی منہ چوم لیا میں نے
ظالم نے کہا یہ کیا میں نے کہا جرمانہ
مطرب سے یہ کہتا تھا حشرؔ اپنی غزل سن کر
ہے میری جوانی کا بھولا ہوا افسانہ
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 39)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.