ہاں یہی شہر مرے خوابوں کا گہوارہ تھا
ہاں یہی شہر مرے خوابوں کا گہوارہ تھا
انہی گلیوں میں کہیں میرا صنم خانہ تھا
اسی دھرتی پہ تھے آباد سمن زار مرے
اسی بستی میں مری روح کا سرمایہ تھا
تھی یہی آب و ہوا نشوونما کی ضامن
اسی مٹی سے مرے فن کا خمیر اٹھا تھا
اب نہ دیواروں سے نسبت ہے نہ بام و در سے
کیا اسی گھر سے کبھی میرا کوئی رشتہ تھا
زخم یادوں کے سلگتے ہیں مری آنکھوں میں
خواب ان آنکھوں نے کیا جانیے کیا دیکھا تھا
مہرباں رات کے سائے تھے منور ایسے
اشک آنکھوں میں لیے دل یہ سراسیمہ تھا
اجنبی لگتے تھے سب کوچہ و بازار اکبرؔ
غور سے دیکھا تو وہ شہر مرا اپنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.