ہاں یہ توفیق کبھی مجھ کو خدا دیتا تھا
ہاں یہ توفیق کبھی مجھ کو خدا دیتا تھا
نیکیاں کر کے میں دریا میں بہا دیتا تھا
تھا اسی بھیڑ میں وہ میرا شناسا تھا بہت
جو مجھے مجھ سے بچھڑنے کی دعا دیتا تھا
اس کی نظروں میں تھا جلتا ہوا منظر کیسا
خود جلائی ہوئی شمعوں کو بجھا دیتا تھا
آگ میں لپٹا ہوا حد نظر تک ساحل
حوصلہ ڈوبنے والوں کا بڑھا دیتا تھا
یاد رہتا تھا نگاہوں کو ہر اک خواب مگر
ذہن ہر خواب کی تعبیر بھلا دیتا تھا
کیوں پرندوں نے درختوں پہ بسیرا نہ کیا
کون گزرے ہوئے موسم کا پتہ دیتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.