ہار کر ہجر ناتمام سے ہم
ہار کر ہجر ناتمام سے ہم
چپکے بیٹھے ہوئے ہیں شام سے ہم
کیسے اترا رہے ہیں اپنی جگہ
ہو کے منسوب ان کے نام سے ہم
بس کہ دیوانہ ہی کہیں گے لوگ
آشنا ہیں مذاق عام سے ہم
ان کی آنکھوں کو جام کہہ تو دیا
اب نگاہیں لڑائیں جام سے ہم
رخ پہ زلفیں بکھیرے آ جاؤ
لو لگائے ہوئے ہیں شام سے ہم
نام کیوں لیں کسی کے کوچے کا
اک جگہ جا رہے ہیں کام سے ہم
ان کو پانا ہے کس لیے محشرؔ
باز آئیں خیال خام سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.