حاصل دوام کب ہے بھلا اب دوام کو
حاصل دوام کب ہے بھلا اب دوام کو
ہم کہ ترستے رہتے ہیں ان کے سلام کو
نیلام ہو رہا ہے ادب بھی ادیب بھی
پھیلائیں شہر شہر میں اب اس پیام کو
تلوار کا وجود ہے تلوار زن کے ساتھ
معیار مت بنائیے خالی نیام کو
بے شک یہ بونے غالبؔ دوراں کہیں تمہیں
میں جانتا ہوں خوب تمہارے مقام کو
پہنچی ہے اب ضمیر فروشی عروج پر
جی چاہتا ہے آگ لگا دوں کلام کو
مفتی ادب کے دین کے مفتی سے کب الگ
کیسے حلال کرنے لگے ہیں حرام کو
عاری جو عدل سے ہو عدالت سے دور ہو
دوزخ رسید کیجئے ایسے امام کو
اعزاز اب ادب کا نہیں چاہیئے مجھے
رکھیے معاف بہر خدا اس غلام کو
اب نام پر ادب کے تجارت ادب کی ہے
صفدرؔ ہوا نہ دیجئے گا انتقام کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.