حاصل ہمیں بھی قربتیں تھی آپ کی کبھی
حاصل ہمیں بھی قربتیں تھی آپ کی کبھی
یعنی ہمیں بھی راس تھی یہ زندگی کبھی
ہم بھی بہ نام دوستی کھاتے رہے فریب
ہم پر بھی تھا یہ عالم دیوانگی کبھی
ہم بھی تھے کامیاب محبت میں دوستو
ہم پر بھی یعنی وہ نگہ لطف تھی کبھی
پہروں کسی کی یاد میں کھوئے رہے ہیں ہم
غم ہائے زندگی سے جو فرصت ملی کبھی
ہم اور ان سے شکوۂ زور و ستم غلط
مجبور ہو گئے ہیں سو وہ بھی کبھی کبھی
ان سے بچھڑ کے عمر بھر دیتے رہے فریب
ہم زندگی کو اور ہمیں زندگی کبھی
وہ اور مہربان مرے حال زار پر
کیا کیا کمال کرتے ہیں یہ لوگ بھی کبھی
اپنی تباہیوں کا اڑایا ہے خود مذاق
خود قہقہے لگائے ہیں ہم نے کبھی کبھی
خود سے فرار چاہنے والے مجھے بھی دیکھ
ہر سختیٔ حیات سہی اف نہ کی کبھی
مایوس اس قدر بھی نہیں زندگی سے ہم
زندہ رہے تو راس بھی آ جائے گی کبھی
آسیؔ تمام عمر رہیں آہ و زاریاں
دیکھی نہ تیرے ہونٹوں پہ ہم نے ہنسی کبھی
- کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 88)
- Author : ودیا رتن آسی
- مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.