Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ آیا آسماں تو زمیں کا نہیں رہا

ظفر صدیقی

ہاتھ آیا آسماں تو زمیں کا نہیں رہا

ظفر صدیقی

MORE BYظفر صدیقی

    ہاتھ آیا آسماں تو زمیں کا نہیں رہا

    پھر یہ ہوا وہ شخص کہیں کا نہیں رہا

    اب کے مہاجروں کا وہ ریلا تھا گاؤں میں

    چھوٹا سا ایک مکاں بھی مکیں کا نہیں رہا

    اپنے پڑوسیوں پہ مجھے اعتماد ہے

    یہ وقت بھائیوں پہ یقین کا نہیں رہا

    دیکھا تو سارے لوگ عبادت گزار تھے

    پرکھا تو کوئی خلد بریں کا نہیں رہا

    میں نے تمام عمر سخاوت میں کاٹ دی

    میرے لبوں پہ حرف نہیں کا نہیں رہا

    ظلمات زندگی میں بھٹکتے رہے ظفرؔ

    جب ساتھ اک ستارہ جبیں کا نہیں رہا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے