ہاتھ کے ساتھ تھا چراغ کوئی
رات کے ساتھ تھا چراغ کوئی
راکھ بکھری ہوئی تھی حد نظر
مات کے ساتھ تھا چراغ کوئی
روشنی روشنی جو پھیلی ہے
نعت کے ساتھ تھا چراغ کوئی
تیرگی میں سبھی پکار اٹھے
بات کے ساتھ تھا چراغ کوئی
میرے بجھتے ہی جلنے لگتا تھا
ذات کے ساتھ تھا چراغ کوئی
کر دیا راز تیرگی افشاں
گھات کے ساتھ تھا چراغ کوئی
اس کے آنے سے یہ کھلا شہزادؔ
ذات کے ساتھ تھا چراغ کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.