ہاتھ کو چاہیے ہے ہاتھ اک اور
سامنے ہجر کی ہے رات اک اور
میں تجھے کب کا مل گیا ہوتا
آ گئی راستے میں ذات اک اور
میں نے دیکھی ہیں سرمئی آنکھیں
میں نے دیکھی ہے کائنات اک اور
رکھ دئے اس نے پھول روزن میں
بن گئی وجہ التفات اک اور
تم فقط دوست ہی نہیں میرے
ہے تعلق تمھارے ساتھ اک اور
سلسلہ منقطع ہوا قاسمؔ
رہ گئی درمیان بات اک اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.