Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ میں اپنے ابھی تک ایک ساغر ہی تو ہے

فاطمہ وصیہ جائسی

ہاتھ میں اپنے ابھی تک ایک ساغر ہی تو ہے

فاطمہ وصیہ جائسی

MORE BYفاطمہ وصیہ جائسی

    ہاتھ میں اپنے ابھی تک ایک ساغر ہی تو ہے

    جس کو سب کہتے ہیں مے خانہ وہ اندر ہی تو ہے

    دام میں طائر کو لے جاتی ہے دانے کی تلاش

    پھر بھی مظلومی و محرومی مقدر ہی تو ہے

    کیسی کیسی کوششیں کر لیں میان جنگ بھی

    مرد میداں جو بنا ہے وہ سکندر ہی تو ہے

    اپنے خالق کی عطا پر ناز ہونا چاہئے

    جو حسد رکھتے ہیں ان کا حال ابتر ہی تو ہے

    خاک کے ذرے چمکتے ہیں ضیائے نور سے

    آسماں پر جو ہے وہ خورشید خاور ہی تو ہے

    چھوڑیئے بغض و عداوت تو سمجھ میں آئے کچھ

    جو وصیہؔ ہو رہا ہے تجھ کو باور ہی تو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 37)
    • Author : Fatima wasia Jaisi
    • مطبع : Fatima wasia Jaisi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے