ہاتھ میں گر عصا نہیں ہوتا
ہاتھ میں گر عصا نہیں ہوتا
بحر میں راستہ نہیں ہوتا
نیتیں پاک اگر نہیں ہوں تو
کوئی سجدہ ادا نہیں ہوتا
چار نظریں اگر نہیں ہوتیں
درد دل یوں بڑھا نہیں ہوتا
ہار جاتا اگر میں یہ بازی
یار مجھ سے خفا نہیں ہوتا
تم گر اپنا زیاں نہیں کرتے
دوسروں کا بھلا نہیں ہوتا
عشق کی آگ گر نہیں لگتی
اس قدر دل جلا نہیں ہوتا
ہم سنورنے کو بھی ترس جاتے
روبرو آئنہ نہیں ہوتا
بیچ دیتے ضمیر اپنا جو
ظلم مجھ پر روا نہیں ہوتا
تم عدن میں ہی رہتے اے صارمؔ
تم سے گر وہ خفا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.