Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ میرے ہیں بندھے ہاتھ ملاؤں کیسے

انیس شاہ انیس

ہاتھ میرے ہیں بندھے ہاتھ ملاؤں کیسے

انیس شاہ انیس

MORE BYانیس شاہ انیس

    ہاتھ میرے ہیں بندھے ہاتھ ملاؤں کیسے

    پاس ہو کر بھی تیرے پاس میں آؤں کیسے

    میرے اندر بھی مچلتا ہے سمندر لیکن

    تیرے ہونٹوں کی ابھی پیاس بجھاؤں کیسے

    وقت نے ڈال دی زنجیر میرے پیروں میں

    دوڑ کر تجھ کو گلے یار لگاؤں کیسے

    زہر آلودہ میرے ہاتھ ہوئے ہیں ہمدم

    پیار کا جام بھلا تجھ کو پلاؤں کیسے

    وقت کم اور میرے سامنے یہ لمبا سفر

    تیری زلفوں میں حسیں شام بتاؤں کیسے

    سامنے رہتی ہے محبوب کی صورت میرے

    یا خدا سجدے میں سر اپنا جھکاؤں کیسے

    بوجھ سر پر ہے فرائض کا انیسؔ اب میرے

    پھر بتا سر پہ تیرے ناز اٹھاؤں کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے