Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ نہ آئی دنیا بھی اور عشق میں بھی گمنام رہے

شبنم شکیل

ہاتھ نہ آئی دنیا بھی اور عشق میں بھی گمنام رہے

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    ہاتھ نہ آئی دنیا بھی اور عشق میں بھی گمنام رہے

    سوچ کے اب شرمندہ ہیں کیوں دونوں میں ناکام رہے

    اب تک اس کے دم سے اپنی خوش فہمی تو قائم ہے

    اچھا ہے جو بات میں اس کی تھوڑا سا ابہام رہے

    ہم نے بھی کچھ نام کیا تھا ہم کو بھی اعزاز ملے

    عشق میں ہم بھی اک مدت تک مورد صد دشنام رہے

    میرے پاس تو اپنے لیے بھی اکثر کوئی وقت نہ تھا

    ہاں جو فراغت کے لمحے تھے تیری یاد کے نام رہے

    واقف حال تو ہے وہ اپنا منصف جانبدار سہی

    اس کے ہر انصاف کا لیکن میرے سر الزام رہے

    آج کا دن بھی بے مصرف سی سوچوں ہی میں بیت گیا

    آج کے دن بھی یوں ہی پڑے پھر گھر کے سارے کام رہے

    مأخذ :
    • کتاب : Shab Zaad (Pg. 85)
    • Author : Shabnam Shakeel
    • مطبع : Mavaraa Publications (1978)
    • اشاعت : 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے