ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں
ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں
بھیڑ بہت ہے اس میلے میں کھو سکتا ہوں میں
پیچھے چھوٹے ساتھی مجھ کو یاد آ جاتے ہیں
ورنہ دوڑ میں سب سے آگے ہو سکتا ہوں میں
کب سمجھیں گے جن کی خاطر پھول بچھاتا ہوں
راہ گزر میں کانٹے بھی تو بو سکتا ہوں میں
اک چھوٹا سا بچہ مجھ میں اب تک زندہ ہے
چھوٹی چھوٹی بات پہ اب بھی رو سکتا ہوں میں
سناٹے میں دہشت ہر پل گونجا کرتی ہے
اس جنگل میں چین سے کیسے سو سکتا ہوں میں
سوچ سمجھ کر چٹانوں سے الجھا ہوں ورنہ
بہتی گنگا میں ہاتھوں کو دھو سکتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.