ہاتھ رکھو یہیں اداسی ہے
یہ مرا دل نہیں اداسی ہے
ابتدا میں تو اتنا خوش مت ہو
مجھ میں آگے کہیں اداسی ہے
تو بھی اتنا نہیں قریب مرے
جتنی دل کے قریں اداسی ہے
دیکھ اس حسن سوگوار طرف
دیکھ کتنی حسیں اداسی ہے
اس پہ قصر خوشی نہ ٹھہرے گا
میرے دل کی زمیں اداسی ہے
رنج و بہجت تو بعد کے ہیں گماں
میرا پہلا یقیں اداسی ہے
آنکھ یا پھیلتا ہوا کاجل
شام یا سرمگیں اداسی ہے
تم اداسی کو دیکھ سکتے ہو
میں جہاں ہوں وہیں اداسی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.