ہاتھ سے کچھ نہ ترے اے مہ کنعاں ہوگا
ہاتھ سے کچھ نہ ترے اے مہ کنعاں ہوگا
ہاتھ جو ہوگا تو میری موت کا ساماں ہوگا
ساقیا ہجر میں مے خانہ بیاباں ہوگا
دور ساغر بھی رم چشم غزالاں ہوگا
اے جنوں پھر مجھے خوش آنے لگی عریانی
اب نہ دامن ہی رہے گا نہ گریباں ہوگا
پھر چلیں گے ترا قد دیکھ کے گلزاروں میں
پھر ہر اک سرو و سمن سرو چراغاں ہوگا
گھر میں دل پھر مرا گھبرانے لگا آپ سے آپ
اے جنوں پھر یہ مکاں خانۂ زنداں ہوگا
پھر خوش آتی ہے مرے دل کو شب ماہ کی سیر
عشق پھر چاند سے مکھڑے کا دو چنداں ہوگا
ان دنوں پھر تجھے گویاؔ جو ہے چپکی سی لگی
پھر ارادہ طرف ملک خموشاں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.