ہاتھ اٹھتا ہے مرا جب بھی رگ جاں کی طرف
ہاتھ اٹھتا ہے مرا جب بھی رگ جاں کی طرف
دل سے آواز یہ آتی ہے بیاباں کی طرف
اے جنوں راہ محبت میں مرا ساتھ نہ چھوڑ
اک نظر دیکھ تو لے جیب و گریباں کی طرف
دل کی ضد ہے کہ ابھی محفل جاناں میں رہوں
عمر کہتی ہے چلو شہر خموشاں کی طرف
دیکھیں اس دور میں کیا حال ہوا ہے دل کا
لے چلو مجھ کو ذرا شہر نگاراں کی طرف
دل دھڑکتا ہے مرا باد صبا کچھ تو بتا
کیوں خزاں جاتی نہیں صحن گلستاں کی طرف
جانے کیا اہل نظر دیکھ رہے ہیں اخترؔ
ان کے دامن کی طرف میرے گریباں کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.