Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھوں کی لکیروں کا لکھا کاٹ رہے ہیں

احیاء بھوجپوری

ہاتھوں کی لکیروں کا لکھا کاٹ رہے ہیں

احیاء بھوجپوری

MORE BYاحیاء بھوجپوری

    ہاتھوں کی لکیروں کا لکھا کاٹ رہے ہیں

    ہم اپنے گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہیں

    مٹتی نہیں تاریخ سے کوئی بھی عبارت

    تاریخ لکھے گی کہ لکھا کاٹ رہے ہیں

    ہے آج کی فصلوں میں عداوت ہی عداوت

    کیا بویا تھا ہم نے یہاں کیا کاٹ رہے ہیں

    ہم پھول ہیں مہکیں گے جدھر جائیں گے لیکن

    اس باغ میں رہنے کی سزا کاٹ رہے ہیں

    گاتے تھے کبھی وہ بھی محبت کے ترانے

    موقع جو ملا ہے تو گلا کاٹ رہے ہیں

    آسان بنانا ہے محبت کی ڈگر کو

    چن چن کے سو ہم لفظ وفا کاٹ رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے