ہاتھوں کو بنا دیتی ہے جب برگ حنا سرخ
ہاتھوں کو بنا دیتی ہے جب برگ حنا سرخ
کر دیتی ہے رخسار کو پھر شرم و حیا سرخ
تاریکیاں زائل ہوں تو ہو جائے سویرا
پھیلے جو شفق چار سو ہو جائے فضا سرخ
شاید کہ برسنے کو ہے پھر آگ فلک سے
کیوں آج نظر آنے لگی ہے یہ گھٹا سرخ
ہم ہوں گے شہیدان وفا کیوں نہ جہاں میں
ملبوس ہمارے لیے ہے جب کہ بنا سرخ
پھر آج سلگتا ہے مکاں شہر میں کوئی
وہ دور افق پر جو نظر آئی ضیا سرخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.