ہاتھوں میں کماں ان کے ہو دل میرا نشاں ہو
ہاتھوں میں کماں ان کے ہو دل میرا نشاں ہو
ممکن ہے محبت بھی محبت کا گماں ہو
اک آگ بھڑکتی ہی رہے دل میں ہمیشہ
اک دھوپ لگے ایسی کہ تن میرا دھواں ہو
تم میرے لیے دولت جنت سے نہیں کم
تم میرا تصور ہو مری عقل فشاں ہو
ڈھونڈوں تمہیں نظروں میں یہ ممکن ہی نہیں ہے
تم دل کے تقاضے میں نہاں جان جہاں ہو
ممکن ہے کہ پوشیدہ ہو اک عمر تبسم
ممکن ہے عیاں آنکھ میں اک خواب گراں ہو
جو عشق ہوا ہے تو ہے تسلیم ہمیں سب
وہ برق تپاں ہو کہ کوئی نوک سناں ہو
خوشبو سے معطر ہو ترے شعر کا مرکز
پھولوں کا مہکنا ترا انداز بیاں ہو
مر جانے کی چاہت تو ہے کاوشؔ ہمیں لیکن
کیا کیجئے گر چین یہاں ہو نہ وہاں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.