Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھوں میں کشکول سوالی دھوپ نگر کے باسی

طاہر حنفی

ہاتھوں میں کشکول سوالی دھوپ نگر کے باسی

طاہر حنفی

MORE BYطاہر حنفی

    ہاتھوں میں کشکول سوالی دھوپ نگر کے باسی

    سہہ لیتے ہیں سب کی گالی دھوپ نگر کے باسی

    گلیوں میں جو بھٹک رہے ہیں اک روٹی کی خاطر

    توڑیں گے وہ بھوک کی ڈالی دھوپ نگر کے باسی

    جن کے پاس نہیں ہیں کپڑے تن کو ڈھانپنے خاطر

    راتیں اوڑھتے ہیں وہ کالی دھوپ نگر کے باسی

    اپنے خوابوں کی تعبیروں کو وہ پا لیتے ہیں

    تیرے در کی چوم کے جالی دھوپ نگر کے باسی

    اپنی دھن میں مست ہو رہتے اپنے گیت ہو گاتے

    عشق میں کیسی راہ نکالی دھوپ نگر کے باسی

    طاہرؔ وہ پوشیدہ رکھیں یا پھر ظاہر کر دیں

    حالت ہے جو دیکھنے والی دھوپ نگر کے باسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے