ہاتھوں میں رسیاں ہیں
ہاتھوں میں رسیاں ہیں
پیروں میں بیڑیاں ہیں
آنکھوں میں ایک جنگل
جنگل میں سیپیاں ہیں
میں خواب کیا سناؤں
ہونٹوں پہ کرچیاں ہیں
شہزادیاں تھیں پہلے
اب صرف لڑکیاں ہیں
اک ایک کر کے بجھتی
ہم موم بتیاں ہیں
لکھ کر مٹا دی جائیں
ہم وہ کہانیاں ہیں
ہم پر بھی اک صحیفہ
ہم حوا زادیاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.